spot_img

ذات صلة

جمع

روس: ماسکو اور برلن کے روابط انتہائی نچلی سطح پر پہنچ چکے ہیں

 تہران – ارنا – روسی وزارت خارجہ نے جرمنی...

کریبین سی میں امریکا کا بیسواں حملہ، 4 ہلاک

تہران – ارنا – امریکی وزارت جنگ نے کریبین...

نتن یاہو: جولانی کو جنوب مغربی شام کو اسلحے سے خالی کردینا چاہئے

 تہران -ارنا – غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم...

وزیر داخلہ سندھ نے صحافی امتیازمیر کا قتل زیبنیون پر ڈال دیا، جبکہ بھائی نےقتل زمینی تنازعہ قراردےدیا

شیعہ نیوز : وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے کہا ہےکہ صحافی امتیاز میر کے قتل میں ملوث زینبیون بریگیڈ کی ذیلی تنظیم لشکر ثاراللہ کے4 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے،ملزمان نے صحافی امتیاز میر کو اسرائیل کے حق میں پروگرام کرنے پر فائرنگ کرکے قتل کیا۔

اس بات کا انکشاف انہوں نے کراچی پولیس آفس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن ،ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڑھو ،ڈی آئی جی ایسٹ اور پولیس کے دیگر آفسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

وزیر داخلہ سندھ نے بتایا ہےکہ ضلع کورنگی پولیس نے وفاقی حساس ادارے کے ساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے واردات میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کر لیا، گرفتار ملزمان میں مرکزی شوٹر سید اجلال زیدی بھی شامل ہے۔

ضیا لنجار نے مزید کہا کہ مرکزی ملزم ایک پڑوسی ملک میں مقیم ہے، تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کس ملک کا حوالہ دے رہے ہیں، وزیرِ داخلہ نے الزام عائد کیا کہ وہ پڑوسی ملک ’پاکستان میں فنڈنگ کرکے انتشار پھیلا رہا ہے۔‘

سب جانتے ہیں کہ کون سا ملک اس وقت اسرائیل کا پکا سچا مخالف ہے اور وزیر داخلہ صاحب کا اشارہ کس پڑوسی ملک کی جانب ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے صحافی امتیاز میر کے قتل میں جن چار شیعہ افراد اجلال ، شہاب ، احسن عباس اور فراز احمد کی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے یہ پہلے سے ہی مسنگ پرسنز میں شامل ہیںجنہیں جھوٹے الزام میں پھنسایا گیا ہے۔

دوسری جانب ہماری حکومت جس زینبیون پر باربار پر کارروائی کا الزام ڈال دیتے ہیں اس کا کوئی وجود پاکستان میں سرے سے ہی نہیں، اب ایک نئی کہانی زینبیون کی ذیلی تنظیم لشکر ثاراللہ کی بھی سامنے آگئی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : گلگت بلتستان اسمبلی انتخابات، ایم ڈبلیوایم نے اسلامی تحریک کی جانب انتخابی اتحاد کیلئے ہاتھ بڑھا دیا

پاکستان میں اب کوئی کتا بلی بھی مرتا ہے تو اس کا الزام ایران پر لگایا جاتا ہے۔۔۔ لگتا ہے ہر معاملے میں پاکستانی حکمرانوں کو ایران فوبیا اور شیعہ فوبیا ہوگیا ہے، پاکستان میں حکمران ایران و شیعہ مخالف پریس کانفرنس کرتے ہیں اور دوسرے دن سلامی دینے ایران پہنچ جاتے ہیں، یہی منافقت ہے۔

دوسری جانب مقتول صحافی امتیاز میر کے بھائی ریاض علی نے سعود آباد پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 34 (مشترکہ نیت) اور 324 (اقدامِ قتل) کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا، جس میں ایک شخص اور اس کے بیٹوں کو نامزد کیا گیا تھا۔

مدعی کے مطابق حملہ عمر دراز اور اس کے دو بیٹوں (احمد بخش اور آفتاب) کے کہنے پر کیا گیا، جن کے ساتھ ان کی جیکب آباد میں آبائی علاقے میں زمین کا تنازع چل رہا تھا۔

سعود آباد تھانے کے ایس ایچ او عتیق الرحمن نے ڈان کو بتایا تھا کہ دونوں فریق ایک ہی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں، انہوں نے یاد دلایا تھا کہ مرحوم اینکر پرسن نے 2023 میں انہی ملزمان کے خلاف شاہ لطیف ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں بھی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

اب کس کو سچا مانا جائے وزیر داخلہ سندھ کو یا مقتول کے بھائی کو ؟؟؟

 

The post وزیر داخلہ سندھ نے صحافی امتیازمیر کا قتل زیبنیون پر ڈال دیا، جبکہ بھائی نےقتل زمینی تنازعہ قراردےدیا appeared first on شیعہ نیوز پاکستان.

​ 

spot_imgspot_img