spot_img

ذات صلة

جمع

اقوام متحدہ میں ایرانی مشن: زیرو افزودگی اور جبر مذاکرات پر غور نہ کریں

اسلامی جمہوریہ ایران زیعو افزودی اور دباؤ کو مذاکرات...

وزارت خارجہ کے ترجمان کا یمن سعودی عرب قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا خیرمقدم

تہران (IRNA) اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے...

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جنگ

تحریر: علی سردار سراج انسان ایک مکلف وجود ہے، جس...

امریکہ کی عالمی قیادت کا دور ختم ہو چکا ہے، معروف امریکی تجزیہ کار

شیعہ نیوز: بین الاقوامی امور کے معروف تجزیہ کار...

ملتان، جشن مولود کعبہ کی مناسبت سے تحفظ عزاداری امام حسین کونسل کا اجلاس

شیعہ نیوز: ممبر صوبائی اتحاد بین المسلمین کمیٹی پنجاب...

ابتسام الہٰی ظہیر کی کھلے عام ریاست کو دھمکی

شیعہ نیوز: خود ساختہ مذہبی رہنما ابتسام الہٰی ظہیر ایک بار پھر ریاستِ پاکستان کو کھلے عام دھمکی دیتے نظر آ رہے ہیں۔

تازہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ “اگر فیلڈ مارشل نے علمائے کرام سے ٹکر لی تو فوج میں ممتاز قادری پیدا ہونے کے پورے چانس ہیں”، جو نہ صرف اشتعال انگیز ہے بلکہ براہِ راست ریاستی اداروں میں بغاوت کی ترغیب کے مترادف ہے۔

سوال یہ ہے کہ ایک انتہا پسند مولوی کو یہ حق کس نے دیا کہ وہ افواجِ پاکستان جیسے اہم ترین ادارے میں انتشار اور تشدد کی سوچ کو ہوا دے؟

کیا یہ بیان محض رائے ہے یا دانستہ طور پر ریاست کی رِٹ کو چیلنج کرنے کی سازش؟

ابتسام الہٰی ظہیر ماضی میں بھی متعدد بار ریاست، عدالتی فیصلوں اور اداروں کے خلاف سخت اور دھمکی آمیز زبان استعمال کر چکے ہیں، مگر اس بار معاملہ کہیں زیادہ سنگین ہے۔ اس بیان کے ذریعے فوج جیسے اہم قومی ادارے میں “ممتاز قادری” جیسے قاتلانہ بیانیے کو نارملائز کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جو قومی سلامتی کے لیے واضح خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مولوی منظور مینگل نے طاہر اشرفی کو ’’بوتل والا‘‘ مولوی قرار دیدیا

سیاسی و سماجی حلقوں کے مطابق یہ بیانات دراصل مولوی مافیا کے مفادات کے تحفظ کی کوشش ہیں، تاکہ ریاست کسی صورت ان عناصر کے خلاف قانون حرکت میں نہ لا سکے جو مذہب کی آڑ میں نفرت، تشدد اور بغاوت کا پرچار کرتے ہیں۔

اہم سوال یہ بھی ہے کہکیا ریاست اب بھی ایسے عناصر کو نظرانداز کرے گی جو کھلے عام فوج، ریاست اور آئین کے خلاف نفرت انگیز بیانیہ پھیلا رہے ہیں؟
یا پھر قانون حرکت میں آئے گا؟

ماہرین قانون کے مطابق اس نوعیت کا بیان بغاوت، نفرت انگیزی اور دہشت گردی کی ترغیب کے زمرے میں آ سکتا ہے، اور ریاست کی خاموشی خود ایک بڑا سوالیہ نشان بنتی جا رہی ہے۔

ریاست اگر واقعی سب کے لیے برابر ہے تو ابتسام الہٰی ظہیر جیسے انتہا پسند عناصر کے خلاف فوری اور واضح کارروائی ناگزیر ہو چکی ہے۔

The post ابتسام الہٰی ظہیر کی کھلے عام ریاست کو دھمکی appeared first on شیعہ نیوز پاکستان.

​ 

spot_imgspot_img