حوزہ / شام میں سابق حکومت کے خاتمے کو ایک سال گزر چکا ہے؛ وہ حکومت جس کی شناخت سخت سکیورٹی اور انٹیلی جنس نظام سے جڑی ہوئی تھی۔ اس کے بعد ایک نئی حکومت برسرِ اقتدار آئی، جس کے بعض چہرے اور شخصیات آزادی کے وعدوں اور سابقہ سکیورٹی پالیسیوں پر تنقید کے ذریعے شامی عوام کی امیدیں جگانے میں کامیاب ہوئیں، لیکن یہ امیدیں زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکیں، اور وقت گزرنے کے ساتھ نئی حکومت بھی اپنے ابتدائی مؤقف سے پیچھے ہٹتی دکھائی دے رہی ہے، یہاں تک کہ جیلیں ایک بار پھر قیدیوں اور زیرِ حراست افراد سے بھرنے لگی ہیں۔


