شیعہ نیوز: حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب سربراہ شیخ علی دعموش نے واضح کیا ہے کہ مزاحمت کسی بھی صورت لبنانی فوج کے ساتھ محاذ آرائی نہیں کرے گی اور نہ ہی ملک کو داخلی فتنے کا شکار ہونے دے گی۔
رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سینیئر رہنما شیخ علی دعموش نے مسجد سیدہ زینب (ع) میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ دعوے دم توڑ چکے ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ دریائے لیطانی کے جنوب میں لبنانی فوج کی تعیناتی سے اسرائیلی جارحیت رک جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ فوج اپنے پہلے مرحلے کی تکمیل کے قریب ہے، لیکن اس کے برعکس اسرائیل نے اپنی جارحیت میں مزید اضافہ کر دیا ہے اور وہ لبنانی اقدامات کی کوئی پرواہ نہیں کر رہا۔
یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ سے ملاقات کے دوران امن معاہدے کو منظور کرنے کی جانب سے زلینسکی پرامید
شیخ دعموش نے لبنانی حکام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لبنان نے تو اپنی ذمہ داریاں پوری کر دیں لیکن اسرائیل سے ان کے وعدے پورے نہیں کروائے گئے، جس سے ایسا تاثر مل رہا ہے کہ لبنان یکطرفہ طور پر معاہدے پر عمل کر رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جب تک اسرائیل مقبوضہ مقامات سے پیچھے نہیں ہٹتا، حملے بند نہیں کرتا اور بے گھر افراد کی واپسی اور تعمیرِ نو کی اجازت نہیں دیتا، تب تک پہلا مرحلہ مکمل تصور نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ امریکہ اور اسرائیل لبنان پر سیاسی دباؤ، معاشی ناکہ بندی اور داخلی اشتعال انگیزی کے ذریعے لبنانی فوج اور مزاحمت کو آمنے سامنے لانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن حملے روکنے اور اسرائیل کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کی طاقت رکھتا ہے، لیکن وہ خود اس جارحیت میں برابر کا شریک ہے۔
شیخ علی دعموش نے واضح کیا کہ دشمن یہ سمجھنے میں غلطی پر ہے کہ وہ قتل و غارت، محاصرے یا میڈیا مہم کے ذریعے مزاحمت کے ارادوں کو توڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اپنا دفاعی حق برقرار رکھے گی اور شہداء کے خون کی امانت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست یا فوج کو مزاحمت کے خلاف کھڑا کرنے کی ہر سازش پہلے کی طرح ناکام ثابت ہوگی۔
The post نہ لبنانی فوج سے تصادم چاہتے ہیں، نہ ہی اپنے موقف سے دستبردار ہوں گے، حزب اللہ appeared first on شیعہ نیوز پاکستان.


