شیعہ نیوز: ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار اور دیگر راستوںکی مسلسل بندش نے محصور عوام کو ایک بار پھر سے احتجاج پر مجبور کردیا ہے. پانچ ماہ سے اپنے ہی علاقے میں قید لوگ روزے میںجگہ جگہ مظاہرے کر رہے ہیں۔ رمضان المبارک کے دوران بھی پاراچنار شہر اور نواح میں سحری کے وقت بجلی غائب رہی۔ افطاری کے لیے شہر بھر میں ایک کھجور تک میسرنہیں،
حکومت اور سیکیورٹی فورسز پانچ ماہ سے مین شاہراہ اور آمدورفت کے دیگر راستے رمضان المبارک میں بھی کھولنے میںکامیاب نہیں ہوسکی۔ پانچ لاکھ محصور آبادی کا صبر و برداشت جواب دے گیا، متاثرہ شہری جگہ جگہ مظاہروں میں حکومت، سیکیورٹی اداروں اور سیاسی جماعتوں کی بے حسی اور بے شرمی کا نوحہ پڑھ رہے ہیں۔
مظاہرین سے خطاب میں ملک زرتاج حسین، مسرت بنگش اور دیگر راہنماوں نے کہا لوگ خوراک نہ ملنے سے پہلے ہی پریشان تھے. اب سحر و افطار صرف پانی پر گزارہ کرنے کے لیے انہیںمجبور کردیا گیا ہے۔ یہ صورت حال روزہ داروں کے لئے ناقابل برداشت ہے۔ اس وجہ عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں. شہریوں نے مشکلات سے تنگ آکر قومی سطح پر احتجاجی تحریک چلانے اور سڑکوں کو بند کرنے کا اپنے عمائیدین سے مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس: مزید صہیونی قیدیوں کی رہائی جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے سے وابستہ ہے
راہنماؤں نے کہا ہندوستان میں نریندر مودی رمضان المبارک کے موقع پر اشیائے خوردو نوش کے نرخ میں رعایت دیتے ہیں۔ ستم ظریفی دیکھیں پاراچنار کے راستے رمضان میں بھی بند رکھے ہوئے ہیں۔ وہاںکے شہری اور دیہی عوام اپنے سحر و افطار کے لیے بھی خوراک کو ترس رہے ہیں۔
پاراچنار اور نواحی علاقوں میں سحری کے وقت بجلی کی بندش نے پانچ ماہ سے محصور عوام کی مشکلات مزید بڑھا دی ہیں۔ شہریوں نے واپڈا حکام سے سحر و افطار کے دوران بجلی بحال رکھنے کا مطالبہ کیا ہے . انجمن تاجران پاراچنار کے صدر حاجی امداد علی کا کہنا ہے مسلسل راستوں کی بندش کے سبب یہاں ڈبل روٹی اور کھجور تک دستیاب نہیں. ایسے میںکم از کم رمضان المبارک کا تقدس مدنظر رکھتے ہوئے مین شاہراہ کھول کر روزہ داروں کی تکالیف کم کی جاسکتی ہیں۔
The post پاراچنار کا راستہ تاحال بند، روزہ داروں کا احتجاج first appeared on شیعہ نیوز پاکستان.