شیعہ نیوز: ایران کی قومی اسمبلی کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے ایران، روس اور چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو لکھے گئے خط کو ان تینوں بڑی طاقتوں کی اسٹریٹیجک یکجہتی کی علامت قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسپیکر محمد باقر قالیباف کا کہنا تھا کہ قرارداد 2231 کی میعاد ختم ہونے کے ساتھ ہی ایران کے ایٹمی پروگرام پر عمل درآمد کی نگرانی اور تصدیق کے حوالے سے آئي اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کا رپورٹنگ مشن بھی ختم ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ملائیشیا کی امریکہ کی دوہری پالیسیوں پر تنقید
انہوں نے کہا کہ ایران، روسی فیڈریشن اور عوامی جمہوریہ چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کے نام خط ان تینوں عظیم طاقتوں کی اسٹریٹجک یکجہتی کی علامت ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اسنیپ بیک مکینیزم کو فعال کرنے کے لیے تین یورپی ممالک کی کوششیں بنیادی طور پر قانونی جواز سے عاری ہیں۔
ایران کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے کہا کہ قرارداد 2231 کے پیراگراف 8 کی بنیاد پر اس قرارداد میں درج تمام پابندیاں اور تقاضے ختم ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منسوخ شدہ قراردادوں کی بحالی کا بھی کوئی امکان نہیں ہے اور ایران کے افزودگی کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے ایٹمی معاملہ بھی سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے خارج ہوگیا ہے۔
The post ایران، روس اور چین کا اقوام متحدہ کو خط تینوں بڑی طاقتوں کے اتحاد کی علامت ہے appeared first on شیعہ نیوز پاکستان.


