شیعہ نیوز: ایران کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئےکہا ہے کہ اس قرارداد کے مسودے میں دانستہ طور پر نہ صرف اقوام متحدہ کے بنیادی کردار کو نظر انداز کیا ہے حتیٰ کہ مسئلہ فلسطین پر عالمی ادارے کی سابقہ قراردادوں کو بھی نظر انداز کیا گيا ہے۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ قرارداد کی دفعات کا ایک بڑا حصہ ایسا ہے جو فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے منافی ہے اور غزہ پٹی پر ایک قسم کی سرپرستی کا نظام مسلط کرکے فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق بالخصوص حق خود ارادیت اور دارالحکومت بیت المقدس کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حق سے محروم کر دے گا۔
یہ بھی پڑھیں : پنجاب حکومت، کالعدم انتہا پسند جماعت TLP کیخلاف دیگر صوبوں میں کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کا فیصلہ
وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق ایران غاصب صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ اسٹرپ پر قبضے کو جائز قرار دینے، غزہ کی تقسیم اور فلسطین کے متحد جغرافیہ سے اس کی علیحدگی کو فلسطینی عوام کی امنگوں کے منافی سمجھتا ہے اور اس کے خطرناک نتائج کی بابت خبردار کرتا ہے۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بین الاقوامی قوانین کے مطابق قبضے، نسل پرستی اور استعمار کے خلاف مزاحمت کو نہ صرف جائز سمجھتا ہے بلکہ مزاحمت کو اپنی سرزمین پر مسلسل قبضے اور صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف فلسطینی عوام کا جائز ردعمل تصور کرتا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ عالمی برادری سے فوری توقع ہے کہ وہ صیہونی حکومت پر موثر دباؤ ڈالکر، فلسطینیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام، ناجائز قبضے کے خاتمے اور غزہ پٹی اور مغربی کنارے میں آباد فلسطینیوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکوانے کے ساتھ ساتھ فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کے حصول کی حمایت میں اپنا کردار ادا کرے۔
The post غزہ پر سلامتی کونسل کی قرارداد کا بڑا حصہ فلسطینی عوام کے حقوق کے منافی ہے، ایران کا ردعمل appeared first on شیعہ نیوز پاکستان.


