شیعہ نیوز: چینی وزارتِ خارجہ نے امریکہ کی جانب سے تائیوان کو 11.1 ارب ڈالر مالیت کے جدید ترین ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری پر شدید احتجاج کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین نے امریکہ اور تائیوان کے درمیان ہونے والے 11.1 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
تائیوان کی وزارتِ دفاع کے مطابق اس پیکیج میں 8 بڑی دفاعی اشیاء شامل ہیں، جن میں جدید راکٹ لانچر سسٹم، ٹینک شکن میزائل، بھاری توپ خانہ، جدید ترین ڈرون سسٹم اور فوجی ساز و سامان شمال ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کو غزہ میں جنگ بندی کی ذمہ داریوں پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے، حماس
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ امریکہ کا یہ عمل چین کی سالمیت کو کمزور کرنے کی ایک منظم کوشش ہے۔
واشنگٹن کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ تائیوان کو مسلح کرنا آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے جس کا نتیجہ خود تائیوان کے لیے تباہ کن ہوگا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ چین ونزویلا سمیت کسی بھی ملک کے خلاف امریکی یکطرفہ جبر اور طاقت کے استعمال کی پالیسی کی سخت مخالفت کرتا ہے۔
چین نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ ان تمام خطرناک اقدامات سے فوری طور پر پیچھے ہٹ جائے جو عالمی استحکام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
The post تائیوان کو 11 ارب ڈالر کے ہتھیار دینا چین کی خودمختاری پر حملہ ہے، امریکہ باز آجائے، چین appeared first on شیعہ نیوز پاکستان.


