spot_img

ذات صلة

جمع

پاک فوج کے جوانوں اور شیعہ سنی عوام کے قتل عام میں جامعتہ الرشید کا کردار، مفتی عبدالرحیم کےچشم کشاء انکشافات

شیعہ نیوز : کالعدم دہشت گردوتنظیم تحریک طالبان پاکستان کو کمانڈرز اور جنگجو کہاں سے تیار کرکے دیئے جاتے رہے ہیں ؟ مہتمم جامعتہ الرشید مفتی عبد الرحیم  نے خود اپنے منہ سے بتادیا، انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی میں بہت سے کمانڈرز ہمارے اپنے مدرسہ جامعتہ الرشید کے اساتذہ ہیں ۔

سوشل میڈیا پر وائرل اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ہمارے جامعتہ الرشید کے پانچ چھ اساتذہ اس وقت بھی وہاں ٹی ٹی پی کی قیادت کررہے ہیں۔ ان میں ایک استاد گرفتار بھی ہوئے انہوں نے تحقیقاتی اداروں کو اپنا اعترافی بیان ریکارڈ کروایا جس کے مطابق ابراھیم حیدری کے علاقے میں فوجی کیپٹن یا میجر اور ان کے ایک سپاہی کو شہید کیا گیا۔ اس کیس میں ملوث ایک لڑکا نوشہرہ سے گرفتار ہوا جس نے انکشاف کیا کہ ہمارے بڑے جامعتہ الرشید کے ایک استاد ہیں اور وہ ہمیں ٹارکٹ بتاتے اور ہدایات دیتے ہیں۔

اس گرفتار لڑکےکو پکڑ کر جب لیکر آئے تو پتہ چلا کہ جامعتہ الرشید کے اس استاد نے دو ٹیمیں تشکیل دی ہوئی تھیں۔ ایک ٹیم نے سولہ لوگ قتل کیئے ہوئے تھے اور دوسری ٹیم نے سات لوگ قتل کیئے ہوئے تھے، وہاں سے مولانا فضل اللہ انہیں نام دیتے تھےاور یہ پسٹل کی ایک گولی دماغ میں مارتے تھے انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے 24 لوگ قتل کیئے ہیں۔ جن میں وہ فوج کا کیپٹن یا میجر اور صوبیدار بھی شامل تھے،بعد میں ہمارے ان استاد صاحب نے سب کچھ قبول کیا اور کہا کہ انہوںنےتسلیم کیا کہ ایک آدمی انہوںنے غلطی سے قتل کردیا تھا تو قتل خطہ کے دو ماہ کے روزے بھی انہوں نے جامعتہ الرشید میں رکھے۔

بعد ازاں حکومت نے ہم سے کہا کہ آپ کے مدرسےسے ایسے کام ہورہے ہیں جس کا واقعتاً ہمیں کوئی علم نہیں تھا کہ ہمارے مدرسے سے یہ سب چیزیں ہورہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نسلِ دشمنانِ اہل بیت ؑ کہاں پیدا ہوتی ہے؟؟دیوبند مفتی عبدالرحیم نےحرام فیکٹری کا پتہ بتادیا!

بعد میں انہوں نے ہم سے کہا کہ ہم انہیں شوٹ کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ عدالت انہیں رہا کردے گی تو میں انہیں لال مسجد کی مثال دی اور کہا کہ اس کے بعد شدت پسندی اور آپ کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوگا کوئی اور حل نکالیں تو انہوں نے کہا کہ آپ بتائیں کیا حل ہونا چاہئے۔

میں نے کہاکہ اگر ہم اور ان کے اہل خانہ اس بات کی ضمانت لیں کہ یہ آئندہ ٹھیک رہیںگے اور ایسے کسی اقدام میں ملوث نہیں ہوں گےتو انہوں نے کہ یہ بلکل ٹھیک ہے چناچہ اگر کسی کو نام معلوم پوچھنا ہوتو میں نام بھی بتادوں گا وہ بھی سوات کے رہنے والے تھے ، تو ان کی فیملی کراچی میں ہی رہتی تھی تو ان کے بھائی تشریف لائے ، ہمارے انکے باقاعدہ مذاکرات ہوئے جن کے پاس وہ تھے،۔ ہم نے اور ان کی فیملی نے ان کی ضمانت لی اور کہا کہ یہ آئندہ کسی چیز میں حصہ نہیں لیں گے تو انہوں نے ان کو رہا کردیا۔ وہ کچھ عرصہ وہیں گلشن معمار میں رہے پھروہ اپنے بچوں کے ساتھ میران شاہ گئے بھر کنڑگئے اور آج کل وہاں ٹی ٹی پی کی اعلیٰ قیادت میں شامل ہیں اور مفتی اعظم مشہور ہیں اور فتاویٰ بھی جاری کرتے ہیں۔

مفتی عبد الرشید کا یہ انٹرویو نا صرف چشم کشاء بلکہ حیران کن بھی ہے کہ کیسے ہمارے ملک کے مدارس کھلے عام دہشت گردی کے اڈوں اور سلیپر سیلز کا کردار ادا کرتے رہے ہیں ، ان مدارس میں شیعہ سنی عوام اور علماء کے قاتلوں سمیت پاک فوج کے فرض شناس افسران کو قتل کرنے والوں کو محفوظ پناہ بھی حاصل تھی، یہ پورا نیٹ ورک مفتیوں اور بعض سکیورٹی اہلکاروں کی باہمی مشاورت سے کام بھی کرتا رہا اور ان سفاک قاتلوں کو سخت سزا دینے کے بجائےانہیں رہا کرکے مزید خون ریزی کی اجازت بھی فراہم کی جاتی رہی جس کا سلسلہ تاحال جاری ہے ۔

واضح رہے کہ مفتی عبد الرحیم آج بھی ہماری ریاست کے منظور نظر ہیں وہ اکثر حکومتی اور عسکری تقریبات میں بطور مہمان خصوصی اور صدر محفل شریک ہوتے ہیں ۔

انکشافات سے بھر پور مفتی عبدالرحیم کا انٹرویو ناظرین کیلئے پیش خدمت ہے

 

The post پاک فوج کے جوانوں اور شیعہ سنی عوام کے قتل عام میں جامعتہ الرشید کا کردار، مفتی عبدالرحیم کےچشم کشاء انکشافات appeared first on شیعہ نیوز پاکستان.

​ 

spot_imgspot_img